2
2
2015
1682060029336_663
107-123
https://burjis.com/index.php/burjis/article/download/99/88
https://burjis.com/index.php/burjis/article/view/99
Tafsir Badi‘ul Tafasir Sindhi jurisprudential Sayyed Badi‘ ud-Din Shah al-R┐shidi.
تفسیر کا اجمالی تعارف:
تفسیر بدیع التفاسیر سندھی زبان میں ایک انتہائی جامع او ر مدلل ومفصل تفسیر ہے ، یہ تفسیر قرآن مجید کی مندرجہ ذیل تفسیری اقسام کا بیش بہا خزانہ ہے ۔
(الف) تفسیر القرآن بالقرآن (ب) تفسیر القرآن بالحدیث (ج) تفسیر القرآن باقوال الصحابہ والتابعین
(د) تفسیر باللغۃ العربی۔
یہ تفسیر ایک مقدمہ اور دس جلدوں پر مشتمل ہے، ان دس جلدوں میں سورۃ بقرہ سے سورۃ ابرہیم تک مکمل تفسیر ہے ۔سورۃ ابراہیم کی تفسیر انیس تاریخ بروزاتوار اکتوبر 1995 کو مکمل ہوئی ، بعدازاں سورۃ حجر کی 16 آیات کا ترجمہ اور ابتدائی آیات کی تفسیر کی تکمیل کے بعد 26 رجب 1416 ھ بمطابق 19 دسمبر 1995 کو شیخ بدیع الدین شاہ راشدی رحمۃ اللہ کی طبیعت ناساز ہوگئی ۔ (1)16 شعبان 1416 ھ بمطابق 8 جنوری 1996 ء کو وفات ہوئی اور یوں اس عظیم الشان سندھی تفسیر کا کام پایہءتکمیل تک نہیں پہنچ سکا۔
تفیسر کی تمام جلدوں کا اجمالی تعارف پیش خدمت ہے :
مقدمۃ التفسیر
شیخ بدیع الدین شاہ راشدی ؒ نے بدیع التفاسیر کا جامع مقدمہ تحریر فرمایا جو 433صفحات پر مشتمل ہے سن اشاعت 1977ء طبع اول 1997طبع دوئم یہ مقدمہ گیارہ ابواب پر مشتمل ہے۔ ان ابواب میں تفسیرالقرآن واصول التفسیر کے متعلق بنیادی معلومات تحریر کی گئی ہے ۔ عرب اہل علم کے اصرار پر آپ نے بدیع التفاسیر کا عربی ترجمہ بھی شروع کیا تھا ، مقدمہ کا مکمل ترجمہ ہوگیا تھا اور سورۃ فاتحہ کی دو تہائی عربی ترجمہ بھی مکمل ہوگیا تھا لیکن داعی اجل نے مہلت نہ دی ۔
جلد اول بنام احسن الخطاب فی تفسیرام الکتاب ، تقطیع :20+30/8، ۔ صفحات:494 پر مشتمل ہے ، سن اشاعت اگست 1986۔ ابتدائی الفاظ :ڈاکٹر عبدالعزیز نھڑیو ، ناشر جمعیت اہل حدیث سندھ۔ اس جلد میں سورۃ فاتحہ کی انتہائی مفصل انداز میں تفسیر بیان کی گئی ہے۔
جلددوئم بنام بشری ٰ البررہ فی تفسیر سورۃ البقرہ ، تقطیع :20+30/8 سن اشاعت: 1986 ء کل صفحات 558 ناشر جمعیت اہل حدیث سندھ ،اس جلد میں سورۃ بقرہ کے ابتدائی دس رکوع کی انتہائی مدلل تفسیر بیان کی گئی ہے۔
جلد سوئم : بنام بشری البررہ فی تفسیر سورۃ البقرہ ، تقطیع :20+30/8سن اشاعت : طبع اول1990ء طبع دوئم : اکتوبر1994 صفحات: 787 ناشر جمعیت اہل حدیث سندھ پر مشتمل ہے۔
جلد چہارم :بشری البررہ فی تفسیر سورۃ البقرہ ، تقطیع :20+30/8،اشاعت اپریل 1992 صفحات: 547 ، پیش لفظ :از ادیب سندھ منصور ویراگی، ناشر: جمعیت اہل حدیث سندھ۔
جلد پنجم بنام: الاء الرحمٰن فی تفسیر سورۃ آل عمران، تقطیع :20+30/8 ، صفحات 574 طبع اولیٰ اپریل 1994 ء ناشر جمعیت اہل حدیث سندھ۔
بدیع التفاسیر کی پانچویں جلد میں سورۃ آل عمران کی تفسیر بیان کی گئی ہے یہ جلد 572 صفحات پر مشتمل ہے ، ناشر جمعیت اہل حدیث سندھ۔
جلدششم بنام النداء والدعاء فی تفسیر سورۃ النساء ، تقطیع :20+30/8سن اشاعت اپریل 1995 صفحات 542 مقدمہ از ادیب سندھ پروفیسر مولا بخش محمدی ، ناشر جمعیت اہل حدیث سندھ۔
جلد ہفتم : نام : الماھدۃ فی تفسیر المائدہ ، تقطیع :20+30/8،سن اشاعت جنوری 1998 صفحات 388 پر مشتمل ہے ، پیش لفظ از پروفیسر حافظ محمد کھٹی ، ناشر جمعیت اہل حدیث سندھ۔
جلد ہشتم : الاحکام فی سورۃ الانعام " الالفا فی تفسیر سورۃ الاعراف، تقطیع :20+30/8 433 صفحات سن اشاعت 1999 ، مقد،مہ از مولانا عبدالرحمٰن اوٹھو صاحب ۔ناشر جمعیت اہل حدیث سندھ۔
جلد نہم : نام : الانوال فی تفسیر سورۃ االانفال والبراعۃ فی تفسیر البراءۃ اشاعت اپریل 2001 صفحات 609 پیش لفظ از پروفیسر محمد جمن کنبھر صاحب ، ناشر جمعیت اہل حدیث سندھ۔
جلد دہم : صفحات 666 اگست سن اشاعت 2004 پیش لفظ از ابوجبیر محمد اسلم سندھی ، مقدمہ از شیخ الحدیث عبدالرزاق ابراھیمی ۔
مؤلف کی مختصر سوانح حیات:
سندھ کا راشدی خاندان ( پیر آف جھنڈہ ) اپنی علمی خدمات کی وجہ سے نہ صرف سرزمین سندھ کا ایک سرمایہ ہے بلکہ انہی خدمات کے عوض عالم اسلام میں بھی ایک مشہور و معروف خاندان کے طور پر متعارف ہوا اس خاندان کی تاریخ ، علم حدیث ، فقہ ، لغت حکمت وفلسفہ ادب وشعر کئی ایسی علمی خدمات ہیں جن پر ڈاکٹر عبدالعزیز نھڑیو صاحب ایک تحقیقی مقالہ لکھ کر یونیورسٹی آف سندھ سے پی ایچ ڈی کی سند حاصل کرچکے ہیں۔ بدیع الدین شاہ راشدی ؒ سندھ کےاسی معروف راشدی خاندان کے چشم وچراغ تھے،آپ 18 ذوالحجہ بمطابق 10 جولائی 1925 بمقام گاؤں سید فضل اللہ شاہ ( قدیم پیر آف جھنڈہ ) میں پیدا ہوئے تھے (2)یہ گاؤں حیدرآباد سے شہر شمال مشرق میں تقریبا 75 کلومیڑ پر واقع ہے ۔آپ کی سوانح حیات کا احاطہ اس مضمون میں تو ممکن نہیں لیکن عرب وعجم کی انتہائی جلیل القدر علمی شخصیت ہونے کا اندازہ آپ کی تصانیف سے بخوبی لگایا جاسکتا ہے۔
تصانیف
عبدالرشید عراقی کی تحقیق کے مطابق آپ کی تصانیف کی تعداد 108 ہے ۔
"عربی کتابوں کی تعداد: 60 ، سندھی کتابوں کی تعداد : 28 ، اردو کتابوں کی تعداد :19 عربی وسندھی کتاب : 1 " (3)۔
عر بی تصانیف :
1: الطوام المرعشہ فی بیان تحریفات اھل الرای المدھشہ مطبوع 2: عین الشین بترک رفع الیدین مطبوع
3: جلاء العینین بتخریج روایات البخاری فی جزء رفع الیدین مطبوع 4: التعلیق المنصور علی فتح الغفور فی تحقیق وضع الیدین علی الصدور(مطبوع) 5: السمط الابریز حاشیہ مسند عمربن عبدالعزیز تالیف ابن الباغندی(مطبوع) 6: انما ء الزکن فی تنقید انھاء السکن مطبوع 7: زیادۃ الخشوع بوضع الیدین فی القیام بعد الرکوع (مطبوع)8: منجد المستجیز لروایۃ السنۃ والکتاب العزیز 9: القندیل المشعول فی تحقیق حدیث (اقتلو الفاعل والمفعول ) غیر مطبوع 10: جزء منظوم فی اسماء المدلسین مطبوع 11: العجوز لھدایۃ العجوز 12: اظھار البراۃ عن حدیث من کان لہ امام فقراۃ الامام لہ قراۃ ۔
سندھی تصانیف :
1:مقدمہ بدیع التفاسیر 2: بدیع التفاسیر 3: تمییز الطیب من الخبیث4: فقہ وحدیث 5: التفصیل الجلیل فی ابطال تاویل العلیل 6: المبسوط المغبوط فی جواب المخطوط المھبوط 7: ضرب الیدین علی منکری رفع الیدین
8: نماز جو مسنون دعاؤں 9: حجۃالوداع10: عوام جی عدالت م 11: الوسیق فی جواب الوثیق 12: نماز نبوی مسئلہ فاتحۃ خلف الامام 13: تحفہ نما مغرب 14: الاربعین فی اثبات الجھر بآمین 15: تنویر العینین باثبات رفع الیدین 16: ہر برائی کا علاج جہاد 17: چالیھ حدیثون 18: توحید ربانی 19: قادیانی خاندان جھنڈائی خاندان بینهما برزخ لایبغیان۔
اردو تصانیف :
1:توحید خالص (مطبوع) 2:تنقید سدید برد رسالہ اجتھاد وتقلید (مطبوع) 3: القنوط والیاس لاھل الارسال من نیل الامانی وحصول آلامال( مطبوع) 4: مصنف بہاولپوری کے جواب مین رکوع کے بعد ہاتھ باندھنا (مطبوع)5: الدلیل التام علی ان سنۃ المصلی الوضع کلما قام (مطبوع)6: الاعلام بجواب رفع الابھام وتایید الدلیل التام (مطبوع) 7: اسکات الجزوع فی جواب ما بعد الرکوع (مطبوع)8: ھدیہ البدیع الی اخیہ الکریم الرفیع 9: الجواب الوقیع عن التعقب المنیع 10: رسالہ عجاب وعجالہ لاجواب 11: صحیح بخاری کی ایک حدیث اور مسئلہ وضع الیدین فی القیام بعد الرکوع (مطبوع) 12: تواتر عملی یا حیلہ جدلی (مطبوع) 13: نشاط العبد بجھر ربنا ولک الحمد 14:اتباع سنت (مطبوع) 15: براۃ اہل حدیث (مطبوع)16: الضرب الشدید علی القول السدید 16: رفع الاختلاف فی مسائل الخلاف (مطبوع)17: امام صحیح العقیدہ ہونا چاہئے (مطبوع)
18: الجراء والقضاء بامراللہ متی یشاء (مطبوع)19: اسلام میں داڑھی کا مقام (مطبوع) 20: احسن الدلائل علی بعض المسائل 21: میلاد کی شرعی حیثیت (مطبوع)22: حقوق العباد(مطبوع)23: الاہی عتاب برسیاہ خضاب (مطبوع)24 :اسلام مین عورت کا مقام (مطبوع)
وفات :
شیخ بدیع الدین راشدی کی وفات 16 شعبان 1416 ھ بمطابق 8 جنوری 1996 ء میں ہوئی (4) آپ کی نماز جنازہ شیخ عبداللہ ناصر رحمانی نے پڑھائی آپ کو پیر جھنڈہ کے قبرستان میں اپنے بڑے بھائی محب اللہ شاہ راشدی کے پہلو میں سپر د خاک کیا گیا ۔
بدیع التفاسیر فقہی محاسن :
احکام القرآن پر سندھی زبان کی پہلی تفسیر
بلاشبہ عربی زبان میں احکام القرآن پر کئی علمی تفاسیر لکھی گئی ہیں لیکن سندھی زبان میں یہ پہلی علمی تفسیر ہے جس میں قرآن مجید کے احکام پر مفصل بحث کی گئی ہے ، اس تفسیر کا اردو ترجمہ جامع بحرالعلوم کی جانب سے مکمل ہوچکا ہے ، یقینا اردو زبان میں اشاعت کے بعد یہ اردو زبان کی بھی پہلی تفسیر ہوگی جس میں تفصیل کے ساتھ احکام القرآن کی تفسیر کی گئی ہو۔
آیات سے فقہی استنباطات:
پوری تفسیر میں ایسے کئی مقامات ہیں جن میں وہ کئی آیات سے فقہی استنباطات بیان کرتے ہیں عمومًا ایسے استنباطات کوفوائد کے عنوان کے تحت لکھتے ہیں :
سورۃ نساء کی آیت :77کی تفسیر میں رقم طراز ہیں :
اَلَمْ تَرَ اِلَى الَّذِيْنَ قِيْلَ لَهُمْ كُفُّوْۤا اَيْدِيَكُمْ وَ اَقِيْمُوا الصَّلٰوةَ
"فائدہ 2 : اس آیت سے ثابت ہوا ہے کہ نماز اور زکواۃ کی فرضیت جہاد کی فرضیت سے مقدم اور پہلے ہے اور یہی ترتیب عقل سلیم کے مطابق ہے کیوں کہ نماز کا اصل مقصد یہ ہے کہ اللہ کی عظمت اور کبریائی انسان کے دل میں گھر کر جاتی ہےاور زکواۃ کا مطلب یہ ہے کہ اللہ کی مخلوق کے لئے رحمت اور شفقت کا جذبہ ہو یقینا یہ دونوں مقدمات جہاد کے لئے تمہید اور تیاری ہیں کیوں کہ اطاعت کی اہمیت دل میں ہوگی تو بندہ جہاد جیسے مشکل کام کے حکم کی تعمیل کے لئے تیار ہوگا ، جس کے دل میں مساکین ، محتاج لوگوں کے لئے شفقت کا جذبہ ہوگا وہی ان کی آزادی کے لئے جہاد کرے گا" (5)
آپ قرآنی آیات سے مستنبط مسائل کو "احکام " کے عنوان سے لکھتے ہیں اور مستنبط احکام کو نمبر دے کر لکھتے ہیں :
سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 9 تادس 10 کی تفسیر کے اخیر میں احکام کا عنوان لکھ تین استنباطات کو انتہائی علمی انداز میں بیان کیا ہے ملاحظہ ہو (6)
اسلامی فقہی مسائل کا دیگر ادیان کے مسائل سے تقابل کرنا:
آپ تفسیر میں اسلامی فقہی مسائل بیان کرنے کے ساتھ جہاں ضرورت ہو وہاں پر دیگر ادیان کے مسائل کو بیان کرکے ان پر علمی تنقید بھی کرتے ہیں :
سورۃ نساء کی آیت :3
وَ اِنْ خِفْتُمْ اَلَّا تُقْسِطُوْا فِي الْيَتٰمٰى فَانْكِحُوْا مَا طَابَ لَكُمْ مِّنَ النِّسَآءِ مَثْنٰى وَ ثُلٰثَ وَ رُبٰعَ کی تفسیر میں رقم طراز ہیں :
" مسئلہ نمبر 1 بیک وقت ایک مرد چار عورتوں سے نکاح کرسکتا ہے ۔ یہ قانون عین فطرت کے موافق ہے اور اللہ تعالیٰ نے حسب ضرورت اجازت دی ہے کیونکہ بعض حالات میں زیادہ ضرورت پیش آتی ہے مثلاً عورت بیمار ہے یا اسے کوئی شرعی عذر لاحق ہے مثلا ایام مخصوصہ ہیں یا عورت حاملہ ہے اور ہمبستری برداشت نہیں کرسکتی تو ایسی صورت میں دوسری عورت کی ضرورت ہوسکتی ہے اس مسئلہ پر زیادہ تر اعتراض کرنے والے دو فرقے ہیں (1) عیسائی (2) آریہ سماج حالانکہ عیسائیوں میں عیاشی اور عورت سے میلاپ دنیا میں مشہور ہے جو کہ بے غیرتی کی بدترین مثال ہے ۔ اس کے مقابلے میں اسلام کا سمجھایا ہوا طریقہ انتہائی موزوں ہے کہ حسب ضرورت دو یا تین یا چار عورتیں عقد نکاح میں رکھ کر اپنی خواہشات کے غلط استعمال کو روکے۔ اس طرح عورتوں کی بے جا آزادی جو ان کی آوارہ گردی کا باعث بنے گی وہ اس سے بچ جائیں گی ۔ آریہ سماج کے پاس نیوگ ہے یعنی جس کو اولاد نہیں ہوتا اس کی عورت کا حق ہے کہ دوسرے مرد کے ساتھ رہے اور اولاد جن کر دے جیسا کہ ستھیارتھ پرکاش ص 118-119 باب 4 ) میں ہے " (7)
فقہاء کے مشہور الفاظ اور اصطلاحات کی تائید وتفصیل :
فقہ کی وہ خاص اصطلاحات جو عمومی طور پر قرآنی تفاسیر میں استعمال ہوتی ہیں شاہ صاحب ؒ نے مقدمہ التفسیر میں ان کے حوالے سے چار فصلیں قائم کی ہیں :
"آٹھویں فصل : خاص اصطلاحات کا بیان جن کے بیان کی قرآنی تفسیر میں استعمال کی توقع ہے " (8)
اس فصل میں فقہ اصول فقہ ، حدیث ، اصول حدیث اور علم البلاغہ کی تمام مشہور اصطلاحات کی عام فہم سادہ تعریف دی گئی ہے ۔
"نویں فصل :مشترک او ر اس کے حکم کے بیان میں " (9)
"دسویں فصل مطلق اور مقید کے بیان میں " (10)
آپ فقہاء کرام کی مشہور الفاظ یا اصطلاحات کی وجہ تسمیہ بھی بیان فرماتے ہیں
سورۃ نساء آیت نمبر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ کی تفسیر کے ضمن میں رقم طراز ہیں
"(ظ) فقہاء کے نزدیک چھ حصوں کے نام یعنی نصف (آدھا) ربع(چوتھائی ) ثمن (آٹھوان حصہ ) ثلثان(دوتہائی) ثلث (تہائی) سُدس (چھٹا حصہ) یہ سب اسی مضمون سے ماخوذ ہیں " (11)
فقہی مسائل کی تائید میں احادیث کو بیان کرنا :
احکام کے حوالے سے احادیث کو بھی تفصیل کے ساتھ بیان کرتے ہیں ،
سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 219
يَسْـَٔلُوْنَكَ عَنِ الْخَمْرِ وَ الْمَيْسِرِ قُلْ فِيْهِمَاۤ اِثْمٌ كَبِيْرٌ وَّ مَنَافِعُ لِلنَّاسِ وَ اِثْمُهُمَاۤ اَكْبَرُ مِنْ نَّفْعِهِمَ
کی تفسیر کرتے ہوئے شراب کی مذمت میں 17 احادیث کو بیان کیا ۔ ملاحظہ ہو (12)
سورۃ بقرہ آیت : 280
وَ اِنْ كَانَ ذُوْ عُسْرَةٍ فَنَظِرَةٌ اِلٰى مَيْسَرَةٍ وَ اَنْ تَصَدَّقُوْا خَيْرٌ لَّكُمْ اِنْ كُنْتُمْ تَعْلَمُوْنَ کی تفسیر میں لکھتے ہیں:تنگ حال کو مہلت دینے کی فضیلت کے حوالے سے سات (7) احادیث بمع عربی متن وتخریج وترجمہ لکھی ہیں ۔ (13)
فقہی مسائل کے ادلہ کی صحت وضعف پر بحث کرنا :
آپ فقہی مسائل بیان فرمانے کے ساتھ ان کے دلائل کو بیان کرتے ہیں اور دلیل کی صحت اور سقم پر بھی تفصیل سے بحث فرماتے ہیں ۔
مدرک الرکوع کی رکعت کا شمار ہونا یا نہ ہونا ایک مختلف فیہ مسئلہ ہے آپ نے اس مسئلہ پر بہت مفصل لکھا ہے ۔ ایک دلیل کے بارے میں تحریر فرماتے ہیں :
دوسری دلیل ابوداؤد ص 129 سے پیش کرتے ہیں حدثنا محمد بن یحی بن فارس ان سعید بن الحکم حدثهم انا نافع بن یزید حدثنی یحیٰ بن سیلمان عن زید بن ابی العتاب وابن المقبری عن ابی هریرة قال قال رسول الله صلی الله علیه وسلم اذا جئتم الی الصلواة ونحن سجود فاسجدوا ولا تعدوها شیئا ومن ادرک الرکعة فقدادرک الصلواة۔ (14)
"ابوھریرۃ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں رسول اللہ ﷺ نے فرمایا جب نماز کے وقت نماز کے لئے آؤ اور ہم سجدہ میں ہوں تو آپ سجدہ میں شامل ہوجاؤ اور اس کو شمار نہ کرو لیکن جو رکعت کو پہنچا وہ نماز کو پہنچا "۔
الجواب : یہ روایت ضعیف ہے امام بخاری جزء القراۃ ص 26 پر فرماتے ہیں کہ ویحیٰ منکرالحدیث ۔یعنی اس روایت کا روای یحیٰ بن ابی سلیمان منکرالحدیث ہے ۔" (15)
آپ نے اس دلیل کے ضعیف ہونے کی تفصیل سے بحث کی ہے
خون کا نکلنا ناقض الوضوء ہونے کے حوالے سے لکھتے ہیں :
"اس حوالے سے کوئی بھی روایت صحیح وارد نہیں ہے جو بھی روایتیں پیش کی جاتی ہیں وہ ثابت نہیں ہیں ، ان کے حوالے سے بحث کی جارہی ہے :" (16)
آپ نے تمام دلائل کاضعف تحقیق کے ساتھ پیش کیا ہے اور تائید میں جلیل القدر فقہاء کے اقوال بیان کئے ہیں ملاحظہ ص 108 تا 111 جلد 7
مختلف فیہ فقہی مسائل کے وقت آپ کا منھج :
اگر کسی مسئلہ میں فقہاء کے درمیان اختلاف ہوتا ہے تو آپ اس اختلاف کو مفصل بیان کرنے کے بجائے اپنا تحقیقی مؤقف مکمل دلائل سے پیش کرتے ہیں سورۃ نساء کی آیت نمبر 101 :
وَ اِذَا ضَرَبْتُمْ فِي الْاَرْضِ فَلَيْسَ عَلَيْكُمْ جُنَاحٌ اَنْ تَقْصُرُوْا مِنَ الصَّلٰوةِکی تفسیر میں لکھتے ہیں :
ضربتم سے مراد زمیں پر چلنا ہے ،لہذا تھوڑا یا زیادہ چلنے کو سفر کہہ سکتے ہیں او ر نماز کتنے فاصلے پر قصر پڑھی جائے اس کے بارے میں علماء میں بہت زیادہ اختلاف چلتا ہوا آرہا ہے ، لیکن تمام اقوال اور آراء کو چھوڑکر حدیث شریف کو دیکھا جائے گا " ۔ چنانچہ صحیح مسلم ص 142 ج 1 میں یحی بن ہنائی سے روایت ہے کہ سالت انس بن مالک عن قصر الصلاة فقال کان رسول الله صلی الله علیه وسلم اذا خرج میسرة ثلاثة امیال او ثلاثة فراسخ، شعبه الشاک صلی رکعتین (17)۔" میں نے انس رضی اللہ عنہ سے قصر نماز کے بارے میں پوچھا انہوں نے بتایا کہ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم تین میل یا تین فراسخ جتنے سفر پر نکلے تو دو رکعتیں نماز پڑھا کرتے تھے ۔تین میل یا تین فرسخ کے لفظ کے بارے میں روای شعبہ کو شک ہے " ۔
پھر آپ نے تین میل اقل مسافت معتبر ہونے پر کئی دلائل پیش کئے ہیں تفصیل کے لئے ملاحظہ ہو :ص 383 -385 جلد 6
اقوال فقہاء بیان کرنا :
آپ متفق علیہ یا مختلف فیہ مسائل میں فقہاء کے مختلف اقوال بیان کرتے ہیں یا جو قول آپ کے نزدیک راجح ہوتا ہے اس کے بارے میں دیگر فقہاء کے اقوال بھی بیان فرماتے ہیں۔ نکاح میں ولایت کے مسئلہ کو بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں :
"ولی کے سوا کوئی نکاح نہیں ہے ، کوئی عورت خود کا نکاح نہیں کرواسکتی ہے ، وہ عورت بدکار ہوگی جو خود کا نکاح (ولی کے سوا) کروائے گی ، ابن عباس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں بدکار ہیں وہ عورتیں جو اولیاء کی اجازت کے سوا خود کا نکاح کرواتی ہیں ، امیر عمر رضی اللہ عنہ نے اپنی بیٹی ام المؤمنین حفصہ رضی اللہ عنہا کو اپنے مال اور بیٹیوں کے نکاح کروانے کا اخیتار دیا تھا لیکن اس کے باجود انہوں نے یہ اختیار استعمال نہیں کیا بلکہ اپنے بھائی عبداللہ کو ولی بنایا جس نے ان کا نکاح کروایا ، اس طرح عبد اللہ بن عمر ، خلیفہ عمربن عبدالعزیز، ابراہیم نخعی، حسن بصری ،جابر بن زید اور مکحول شامی کے اقوال ہیں ، اسی طرح فقہاء اور ائمہ دین کا کہنا ہے مثلا ابن شبرمہ ، ابن ابی لیلیٰ ،سفیان ثوری ، حسن بن حیئ ، شافعی ، احمد بن حنبل ، اسحاق بن راہویہ ، ابوعبید قاسم بن سلام اور عبداللہ بن مبارک سب کہتے ہیں کہ ولی کے سوا نکاح نہیں ہوگا "المحلی ص 253-254 جلد 9 " (18)
مختصر فقہی اشاریہ :
بدیع التفاسیر میں قرآنی آیات کے احکام اور ضمناً متعلقہ احکام کو بہت زیاہ تفصیل سےبیان کیا ہے ، جس کا احاطہ اس مختصر مضمون میں ممکن نہیں ہے لیکن طائرانہ نظر سے ایک مختصر فقہی اشاریہ مرتب کیا جارہا ہےجس سے تفاسیر الاحکام میں اس تفسیر کا ممتاز مقام بالکل واضح ہوجاتا ہے :
کتاب التوحید | جلد و صفحہ |
توحید ربوبیت | 10/21۔22،203 |
توحید الوہیت | 10/21۔202،391 |
توحید اسماء وصفات | 10/21، 203 |
شرک اور اس کی مذمت | 1/264 |
شرک کبیرہ گناہ | 6/212-214 |
شرک کی تردید | 8/113 |
ظلم سے مراد شرک ہے | 8/126 |
کتاب العقائد | |
تقدیر کا مسئلہ | 10/204 |
قبروں سے اٹھنے کا بیان | 10/209 |
عقیدہ ختم نبوت | 1/232 |
قیامت کے دن کے نام | 1/186 |
میزان کے متعلق احادیث | 8/298 |
موت کا بیان | 6/301 |
کتاب الطھارۃ | |
پانی کےمتعلق دو مسائل | 6/275 |
جنابت کے مسائل | 6/207-210 |
تیمم کے مسائل | 6/156 |
وضو سے پہلے بسم اللہ پڑھنا | 7/82 |
موزوں پر مسح کا بیان | 7/82 |
غسل کے اہم مسائل | 7/87 |
نواقض الوضوء | 7/104 |
کتاب الصلواۃ | |
نماز کی اہمیت وفضیلت | 2/48-64 |
تارک نماز کے بارے میں علمائے ملت کے اقوال | 2/59 |
امامت کے مسائل | 2/333 |
کیا عورت امامت کروا سکتی ہے | 2/337 |
نماز کے اوقات | 6/397 |
سفر نماز کے مسائل | 6/393،383 |
صلواۃ الخوف کا حکم | 4/217 |
نماز اشراق اور اس کا حکم | 4/244 |
چاشت کی نماز | 4/244 |
صلواۃ العیدین | 4/250 |
کتاب الصیام | |
روزے کی فضیلت وفرضیت | 3/523 |
بیماری کی حالت میں روزے کا حکم | 3/590-630 |
روزوں کے مسائل | 3/590-630 |
حاملہ اور مرضعہ کو روزہ چھوڑنے کی اجازت | 3/536 |
روزے میں حرام کام | 3/620 |
کتاب الزکواۃ | |
مسافر کو زکوٰۃ دینا | 9/444 |
زکوٰۃ اور اس کے متعلق تمام مسائل | |
فرضی زکوٰۃ کا نصاب | |
صدقہ الفطر کے مسائل | |
کتاب الحج | |
حج کے احکام | 3/731 |
حج کے متعلق مسائل | 3/757-787 |
احرام کے مسائل | 3/688، 703،706 |
دوران حج خرید وفروخت کرنا | 3/726 |
طواف افاضہ | 3/774 |
کتاب النکاح | |
نکاح کا حکم اور اس کے مسائل | 6/25-26 |
نکاح میں ولی کا حکم | 4/124 |
حق مہر کے مسائل | 6/35-40 |
حق مہر کا حکم | 4/199 |
کتاب الرضاع | |
رضاعت اور اس کے مسائل | 6/119-122 |
رضاعت کے متعلق احکام | 4/182 |
رضاعت کی مدت | 4/179 |
رضاعت کے متعلق چند مسئلے | 6/120 |
کتاب الطلاق | |
مطلقہ عورتوں کی اقسام | 4/199 |
خلع اور اس کے احکام و شرائط | 4/166-167 |
ایلاء کا حکم | 4/144 |
کتاب العدۃ | |
عدت کے مسائل | 4/191-197 |
اسلام اور جاہلیت میں عدت کے طریقے | 3/193 |
کتاب الوصایا | |
وصیت کا حکم استحبابی ہے | 3/517 |
وصیت کے متعلق اہم مسائل | 3/517 |
وصیت کا پورا کرنا | 3/541 |
کتاب المیراث | |
میراث کے مسائل | 7/67-18 |
میراث کی تقسیم | 4/55-60 |
کلالہ کا بیان | 6/541 |
کتاب الاستغفار | |
توبہ کی فضیلت | 4/134 |
توبہ کے مسائل | 6/95-96 |
کبیرہ گناہوں کا بیان | 4/186-161 |
کتاب البیوع | |
تجارت میں جھوٹی قسم کھانا | 6/154 |
سود کے احکام | 4/468 |
کتاب الشھادات | |
گواہی کے احکام | 4/494-512 |
گواہی صرف معتبر دے سکتا ہے | 3/324 |
کتاب النذر | |
نذر ونیاز کے احکامات | 4/224 |
نذر کی فضیلت احادیث کی روشنی میں | 4/422 |
کتاب الرؤیا | |
خواب کی حقیقت | 10/387 |
نبیوں کے خواب وحی ہوتے ہیں | 10/388 |
کتاب اللباس | |
کپڑے پہننے کے اسلامی آداب | 8/338 |
سفید کپڑا پہننے کی فضیلت | 8/338 |
کتاب مساوی الاخلاق | |
بداخلاقی کی مذمت | 1/293 |
ریاء کی مذمت | 4/393 |
فرقہ بندی کی مذمت | 1/294 |
تکبر کی مذمت | 1/279 |
عصبیت وغیبت کی مذمت | 1/278 |
ظلم کی مذمت | 1/277 |
عشق کی مذمت | 1/274 |
تکبر وفخر کی مذمت | 1/279 ،6/192 |
قتل وغارت کی مذمت | 2/553 |
بخیلی کی مذمت | 6/194، 460 |
دکھاوے کی مذمت | 6/195 |
زنا ولواطت کی مذمت | 6/85-94 |
حسد کی مذمت | 6/134-135 |
جادو کی مذمت | 3/78 |
غلو کی مذمت | 6/531 |
خودکشی کی مذمت | 9/389 |
رشوت لینا حرام ہے | 3/642 |
نتائج البحث
بدیع التفاسیر کے فقہی محاسن کے حوالے انتہائی طائرانہ نظر سے جائزہ لیا گیا ہے ، اس کی تفصیل ایک مستقل کتاب یا ایم فل لیول کے علمی مقالہ کی متقاضی ہے ۔
(1) اس تفسیر کا مندرجہ بالا طریقہ سے ایک مفصل فقہی اشاریہ مرتب کیا جائے ۔
(2) تفسیر کو اسی نہج پر مکمل کیا جائے
(3) تفسیر کی علمی افادیت کےپیش نظر دیگر زبانوں میں اس کا ترجمہ بے حد ضروری ہے ۔
(4) راقم نے طوالت سے بچنے کے لئے چند بطور نمونہ کے اہم فقہی محاسن کو بیان کیا ہے لیکن مزید کام کی گنجائش موجود ہے ۔
حواشی وحوالہ جات:
1: راشدی ، بدیع الدین شاہ ، ابو محمد ، بدیع التفاسیر جلد 10ص 661 ، عنوان خاتمۃ الخیر از پروفیسر عبدالغفار جونیجو طبع اول اگست 2004 ناشر : جمعیت اہل حدیث سندھ۔
2: عبدالرحمن میمن (مرتب) ، رموز راشدیہ، ص 11 طبع اول ، اپریل 1996 ناشر مکتبہ الدعوۃ السلفیہ ، مٹیاری۔
3: عبدالرشید عراقی ،"مضمون بدیع الدین شاہ راشدی" مجلہ بحرالعلوم سہ ماہی " شیخ العرب والعجم نمبر "ص 237 -238 ناشر جامع بحرالعلوم سن اشاعت 2007 سلسلہ اشاعت نمبر 9۔
4: پروفیسر مولا بخش محمد ، بطل جلیل جو وچھوڑو "مجلہ بحرالعلوم سہ ماہی " شیخ العرب والعجم نمبر ص 732 ۔
5: راشدی ،بدیع التفاسیر ،النداء والدعاء فی تفسیر سورۃ النساء جلد 6 ص 299 ، سن اشاعت ،طبع اول اپریل 1995 ء ناشر جمعیت اہل حدیث سندھ۔
6: بدیع التفاسیر ،بشری البررہ فی تفسیر سورۃ البقرہ ، جلد 2 ص 101-102 طبع اول سن اشاعت مئی 1988 ء۔
7: بدیع التفاسیر ، النداء والدعاء فی تفسیر سورۃ النساء جلد 6 ص 26 طبع اول سن اشاعت اپریل 1995 ء۔
8: مقدمہ التفسیر ص 188- 226 ،طبع دوئم 1997 ۔
9: ایضا ً:ص 227-228۔
10: ایضاً :ص 228۔
11: بدیع التفاسیر ،النداء والدعاء فی تفسیر سورۃ النساء جلد 6 ص 27۔
12: بدیع التفاسیر ،بشری البررہ فی تفسیرسورہ البقرہ جلد ص104 تا 108 4 طبع اول اپریل سنہ 1992 ء۔
13: ایضاً : جلد 4 ص486 تا 487۔
14: ابوداؤ سلیمان بن اشعث (متوفیٰ 275 ) سنن ابی داؤد ، کتاب الصلواۃ ، باب فی الرجل یدرک الامام ساجدا کیف یصنع، جلد 2 ص 167 طبع 2009ء۔ 1430 ھ ناشر دارالرسالۃ العالمیۃ۔ دمشق ۔
15: بدیع التفاسیر ، احسن الکلام فی تفسیر ام الکتاب جلد 1 ص 63 طبع اول سن اشاعت اگست 1986 ء ۔
16: بدیع التفاسیر،الماہدہ فی تفسیر سورۃ المائدہ ج 7 ص 108 طبع اولیٰ ، جنوری 1998۔
17: بدیع التفاسیر ، النداء والدعاء فی تفیسر سورۃ النساء جلد 6 ، ص 383۔
18: بدیع التفاسیر بشری البررہ فی تفسیر سورہ البقرہ ص 176 جلد 4طبع اول سن اشاعت اپریل سنہ 1992 ء ۔
Article Title | Authors | Vol Info | Year |
Article Title | Authors | Vol Info | Year |